Description
دین کی طرف دعوت دینا اور اللہ کے راستے کی طرف بلانا اس کام کا بیڑا سب سے پہلے حضرات انبیا علیہم السلام نے اٹھایا جنہیں اللہ تعالیٰ نے تمام انسانوں کے درمیان سے خاص اس کام کے لیے منتخب فرمایا اور انہیں ان کے پاس اپنا پیغامبر بنا کر بھیجا۔ ان کے بعد اس بوجھ کو ان کے سچے جانشینوں نے اپنے کندھوں پر اُٹھایا جو اس کام کے سلسلے میں ان کے وارث قرار پائے۔یہ وہ برگزیدہ شخصیتیں تھیں جو علم کے ساتھ عمل کا پیکر اور صدق و اخلاص کاکامل ترین نمونہ تھیں ۔ اور واقعہ یہ ہے کہ جس کام کو انہوں نے اپنے ذمے لیا اس کا حق ادا کرکے دکھایا۔ کون نہیں کہے گا کہ خدا تعالیٰ پر ایمان کے بعد سب سے افضل عمل اگر کوئی ہوسکتا ہے تو وہ یہ یہی دعوت الی اللہ ہے۔ اس لیے کہ اس کی بدولت لوگوں کو حق کی طرف رہنمائی ملتی اور سچائی کا راستہ روشن ہوتا ہے۔ اس کے نتیجے میں لوگ بھلائیوں اور نیکیوں سے محبت کرتے اوربدی اور بُرائی سے ان کے اندر نفرت پیدا ہوتی ہے۔ خلاصہ یہ کہ لوگ اس کی بدولت اندھیروں سے نکل کر اُجالے میں آجاتے ہیں اور زندگی کے سفر میں ان کے لیے حق و صواب کا راستہ روزِ روشن کی طرح عیاں ہو جاتا ہے۔ شاید یہی وجہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے دعوتِ دین کی اس بات کی سب سے بھلی بات اور اسے سب سے اُونچا کام قرار دیا ہے۔
Reviews
There are no reviews yet.