Description
وطن عزیز اسلامی جمہوریہ پاکستان کے قیام (۱۴ / اگست ۱۹۴۷ء) کے بعد فوری کیا جانے والا کام تو یہ تھا کہ اس کے مقصد قیام کو حاصل کرنے کے لیے، یہاں اسلام کے سنہری اصولوں کے مطابق ملک کا دستوربنایا جاتا اور عدل و انصاف کا نظام قائم کیا جاتا۔ لیکن بانیِ پاکستان کی وفات کے ساتھ ہی یہاں کے حکمران طبقے نے ملک کو ذاتی جاگیر میں بدلنے کی کوششیں شروع کر دیں۔ان حالات میں سید مودودیؒ نے ملک کے آئینی تقاضے کے عین مطابق ۶ /مارچ ۱۹۴۸ء کو کراچی سے ’مطالبۂ نظامِ اسلامی مہم‘ کا آغاز کیا تو اقتدار کے ایوانوں میں کھلبلی مچ گئی۔ چنانچہ۴ / اکتوبر ۱۹۴۸ء کو ۵۔اے ذیلدار پارک میں بعد نماز مغرب درس قرآن دیتے ہوئے سید مودودیؒ کوگرفتار کر لیا گیا۔۱۹۶۰ء میں اشاعت پذیر ہونے والی تصنیف ’’اسلامی ریاست‘‘ میں وطنِ عزیز اسلامی جمہوریہ پاکستان میں اسلامی ریاست کے قیام کی جدوجہد کے سلسلے کے مضامین وقتی اورمقامی نوعیت کے تھے، اس لیے انھیں کتاب سے حذف کر دیا گیا۔موجودہ شکل میں یہ مسوّدہ قرآن کے مقصد نزول اور اس کے احکام و ہدایات کی روشنی میں ایک اسلامی ریاست کے خد و خال کو سمجھنے اور اسلامی ریاست قائم کرنے کے لیے ایک معتبر و مستند دستور العمل کی حیثیت رکھتا ہے۔اسلامی ریاست علمائے کرام، یونی ورسٹیوں کے اساتذہ کرام، طلبا اور محققین کے علاوہ عام قارئین کے لیے سیاسیاتِ اسلام اور روحِ اسلام کو سمجھنے کے لیے ایک انمول کتاب ہے۔
Reviews
There are no reviews yet.